تین سال ہوئے میری منگنی ہوئی۔ لوگ جاننے والے ہیں۔ میں اپنے بھائی کے ساتھ کالج جاتی آتی ہوں۔ ایک عورت نے مجھے بھائی کے ساتھ جاتے دیکھا، وہ میرے سسرال کے محلے کی تھی۔ اس نے وہاں جاکر الٹی سیدھی باتیں کردیں۔ میرے گھر والوں کو پتا چلا تو وہ بھی غصہ میں آگئے۔ یوں منگنی ختم ہوگئی۔ یہ سلسلہ ایسے ہی رہتا، تو ٹھیک تھالیکن اب رشتہ مانگنے آنے والوں کو جب پتا چلتا ہے کہ میری منگنی ٹوٹ چکی ہے، تو وہ بھی میرے متعلق عجیب باتیں کرتے ہیں۔ ان کی نظریں مجھے ایسے ٹٹولتی ہیں جیسے قصاب بکرے کو!یقین مانیے میں ذہنی عذاب میں مبتلا ہوچکی ہوں۔ محلے پڑوس کی عورتیں آئیںتو ہمدردی کرنے کے انداز میں طعنے مارتی ہیں۔ بتائیے میں کیا کروں؟ منگنی نے تو مجھے نفسیاتی مریضہ بنادیا ہے۔ کیا ہم لڑکیاں کسی کو کچھ کہہ نہیں سکتیں، صفائی پیش نہیں کرسکتیں؟ اس ماحول سے فرار حاصل کرنے کو دل چاہتا ہے۔ محلے داروں اور ملنے والوں کے علاوہ اپنے عزیز و اقارب جب جلی کٹی باتیں کرتے ہیں تو جی چاہتا ہے خودکشی کرلوں۔ (پریشان بیٹی)
مشورہ:ہمارے معاشرے میں ایسی باتیں عموماً سننے میں آتی ہیں۔ لوگ بات کا بتنگڑ بنا لیتے ہیں۔ آپ منگنی ٹوٹنے کی بات کررہی ہیں یہاں تو باراتیں واپس لوٹ جاتی ہیں۔ کوئی یہ نہیں سوچتا کہ لڑکی کا کیا قصور ہے۔ وہ بیچاری نادانستہ طور پر مجرم بن جاتی ہے۔ ایک طرح سے اچھا ہوا کہ آپ کی منگنی ختم ہوگئی جو لوگ محض غلط فہمی کی بنیاد پر شک کریں وہ بعد میں آپ کو اور آپ کے گھر والوں کو بہت تنگ کرتے۔ شادی کے بعد کوئی بھی سنگین مسئلہ جنم لے سکتا تھا۔ جوڑے آسمانوں پر بنتے ہیں آپ بالکل پریشان نہ ہوں اور اللہ تعالیٰ سے دعا کریں۔ نماز کی پابندی کریں۔ انشاء اللہ آپ کو بہتر رشتہ مل جائے گا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں